اسلام آباد: -جج اور اسلام آباد پولیس اہلکاروں کے خلاف بولنے پر اے ٹی اے کے تحت فرد جرم عائد کیے جانے کے بعد پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان نے اپنی درخواست ضمانت میں توسیع کے لیے انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔
یہ فیصلہ چیئرمین پی ٹی آئی نے پارٹی کی قانونی ٹیم کے اجلاس میں کیا۔ فیصلے کا اعلان کرتے ہوئے بابر اعوان نے کہا کہ انہوں نے انسداد دہشت گردی عدالت میں درخواست ضمانت دائر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان عدالت سے ضمانت کے لیے ذاتی طور پر پیش ہوں گے۔
عمران خان کے خلاف 20 اگست کو اسلام آباد میں اپنی تقریر میں توہین آمیز زبان استعمال کرنے اور ایڈیشنل سیشن جج زیبا چوہدری کو دھمکیاں دینے کے الزام میں تھانہ مارگلہ میں دہشت گردی کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے دہشت گردی کے مقدمے میں سابق وزیراعظم عمران خان کی 25 اگست تک ضمانت قبل از گرفتاری منظور کی تھی۔
تفصیلات کے مطابق عدالت نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے رجسٹرار کی جانب سے درخواست ضمانت پر اٹھائے گئے اعتراضات میں کچھ نرمی کر دی کیونکہ عدالت نے ان کی تین روز کے لیے ضمانت قبل از گرفتاری منظور کر لی۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے عمران خان کو 25 اگست کو انسداد دہشت گردی کی متعلقہ عدالت میں پیش ہونے کا حکم دیا تھا، اس وقت تک عدالت نے کہا کہ پولیس انہیں گرفتار نہ کرے۔