اسلام آباد: نیپرا نے ایک بار پھر بجلی کے نرخوں میں اضافے کا فیصلہ جاری کردیا۔
نیپرا کے فیصلے کے مطابق بجلی کے نرخوں میں 50 پیسے فی یونٹ اضافہ کیا گیا۔ نیپرا کی جانب سے یہ منظوری مالی سال 2021–22 کی تیسری سہ ماہی کے لیے دی گئی۔
فیصلے کے مطابق اضافے سے بجلی صارفین پر 12 ارب 76 کروڑ روپے کا اضافی بوجھ پڑے گا، اضافے کا اطلاق یکم ستمبر سے تین ماہ کے لیے ہوگا۔
اضافے کا اطلاق لائف لائن اور کے الیکٹرک کے صارفین پر نہیں ہوگا۔ نیپرا نے فیصلہ کے لیےفاقی حکومت کو نوٹیفکیشن بھیج دیا۔
واضح رہے کہ نیپرا نے بجلی کی فی یونٹ قیمت میں 9 روپے 79 پیسے اضافے کی منظوری دی تھی۔ بجلی کے نرخوں میں اضافے کی منظوری گزشتہ مالی سال کی ماہانہ ایڈجسٹمنٹ کی مد میں دی گئی۔
نیپرا میں سی پی پی اے نے جون کی فیول ایڈجسٹمنٹ سے متعلق سماعت کی جس میں اضافے کی منظوری دی گئی۔
28 جولائی کو، اتھارٹی نے کے الیکٹرک صارفین کے لیے بجلی کے نرخوں میں 11.37 روپے کا اضافہ کیا، جو کہ پاور یوٹیلیٹی کے مطالبے سے 0.01 روپے کم ہے۔
یہ منظوری جون 2022 کے لیے فیول ایڈجسٹمنٹ چارجز کی مد میں دی گئی اور یہ اضافہ لائف لائن صارفین پر لاگو نہیں ہوگا۔
کے الیکٹرک نے بجلی کے نرخوں میں 11.38 روپے اضافے کا مطالبہ کیا ہے اور اس کا جواز پیش کرتے ہوئے اس کے ایک ترجمان نے کہا کہ یہ FAC کے لحاظ سے ایک ماہ کے لیے تھا اور نیپرا کے قوانین کے مطابق تھا۔ پاور یوٹیلیٹی نے اس اضافے کے پیچھے مارچ سے جون 2022 تک بین الاقوامی منڈیوں میں فرنس آئل کی قیمتوں میں 42 فیصد اضافے کو ذمہ دار ٹھہرایا۔
کے الیکٹرک کے ترجمان نے کہا کہ مارچ سے جون تک آر ایل این جی کی قیمتوں میں بھی 50 کا اضافہ ہوا۔