کراچی: پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما حلیم عادل شیخ کو اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ کی ٹیم نے کراچی منتقل کر دیا ہے اور ان کے خلاف اراضی کا مقدمہ درج کرایا ہے۔
سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر اور پی ٹی آئی کے سینئر رہنما حلیم عادل شیخ کو اے سی ای ٹیم نے کراچی کے عزیز بھٹی تھانے منتقل کردیا۔ اے سی ای نے پی ٹی آئی رہنما کے خلاف ملیر اراضی کا مقدمہ درج کر لیا۔
ایم پی اے راجہ اظہر، سعید آفریدی اور رابستان خان سمیت پی ٹی آئی کے کارکنوں اور ارکان اسمبلی کی بڑی تعداد عزیز بھٹی تھانے پہنچ گئی۔
حلیم عادل شیخ کو اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ (ACE) کی ٹیم نے گزشتہ روز جامشورو سے گرفتار کیا تھا۔
تفصیلات کے مطابق حلیم عادل شیخ جامشورو کی انسداد بدعنوانی عدالت میں پیشی کے لیے گئے تاہم اے سی ای ٹیم نے انہیں احاطے کے باہر سے ہی گرفتار کر لیا۔
گرفتاری کے وقت ان کے ساتھ موجود پی ٹی آئی رہنما کے ایک ساتھی نے بتایا کہ وہ اس کیس میں اپنا جواب داخل کرنے کے لیے عدالت گئے تھے۔ انہوں نے کہا، ’’ہم تحقیقات میں شامل ہونے گئے تھے لیکن انہوں نے اسے اس کے خلاف درج ایک اور کیس میں گرفتار کرلیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ حلیم عادل کو اس وقت ایک تھانے میں رکھا گیا ہے اور پولیس نے انہیں اینٹی کرپشن ایسٹ کراچی کا ایک خط دکھایا ہے جس پر گرفتاری کا حکم دیا گیا ہے۔
یہ پہلی بار نہیں ہے کہ حلیم عادل شیخ کو گرفتار کیا گیا ہے اور حال ہی میں 6 جولائی کو انہیں لاہور سے رات گئے گرفتار کیا گیا تھا۔
راجہ اظہر نے بتایا کہ حلیم عادل شیخ کو ڈولفن پولیس فورس کی موجودگی میں سادہ لباس میں ملبوس افراد نے لاہور کے مقامی ہوٹل سے گرفتار کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے ان سے مسلسل پوچھا کہ وہ اسے کہاں لے جا رہے ہیں لیکن انہوں نے جواب دینے سے انکار کر دیا۔
انہوں نے بتایا کہ کراچی میں تین روز قبل اپوزیشن لیڈر کے گھر پر پولیس نے چھاپہ مارا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ پیپلز پارٹی اپوزیشن لیڈر سے ناراض ہے اور اسے من گھڑت الزامات کے تحت گرفتار کرنا چاہتی ہے۔
تاہم بعد میں لاہور ہائی کورٹ کی جانب سے انہیں پولیس کی حراست سے فوری طور پر رہا کرنے کے حکم کے بعد انہیں رہا کر دیا گیا۔