کراچی: سندھ ہائی کورٹ نے جمعہ کو دعا زہرہ کے شوہر ظہیر احمد اور اس کے سسرال والوں کو ان کے این آئی سی اور بینک اکاؤنٹس کو غیر مسدود کرنے کے حکم کے بعد ایک بڑا ریلیف دیا، کی این ایم نیوز نے رپورٹ کیا۔
عدالت نے ظہیر احمد اور ان کے خاندان کے افراد کے بینک اکاؤنٹس کو غیر منجمد کرنے اور این آئی سی واپس کرنے سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران ریمارکس دیئے کہ دعا زہرہ بازیاب ہو گئی ہے اور خاندان کی ان کے بینک اکاؤنٹس اور شناختی کارڈز تک مزید رسائی روکنے کا کوئی جواز نہیں ہے۔
یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ دعا زہرہ کے شوہر ظہیر احمد نے اپنے بینک اکاؤنٹ اور کمپیوٹرائزڈ قومی شناختی کارڈ (سی این آئی سی) کی بحالی کے لیے سندھ ہائی کورٹ (ایس ایچ سی) سے رجوع کیا ہے۔
سماعت ظہیر احمد کی درخواست پر کی گئی جس نے سندھ ہائی کورٹ کے روبرو موقف اختیار کیا کہ وہ اپنے بھائی شبیر کے ساتھ کراچی میں دعا زہرہ کیس کا ٹرائل کررہے ہیں اس لیے ان کے بینک اکاؤنٹس کو منجمد کیا جائے۔
درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ محکمہ داخلہ سندھ، آئی جی سندھ اور دیگر کو ظہیر اور شبیر کو سیکیورٹی فراہم کرنے کا حکم دیا جائے۔
بعد ازاں عدالت نے وفاقی حکومت، صوبائی حکومت، آئی جی سندھ اور دیگر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے فریقین سے 29 جولائی کو جواب طلب کرلیا۔
یاد رہے کہ سندھ ہائی کورٹ نے دعا زہرہ کی عدم بازیابی پر ملزمان کے شناختی کارڈ اور بینک اکاؤنٹس منجمد کرنے کا حکم دیا تھا۔