اسلام آباد:- پی ٹی آئی چیئرمین نے اٹک جیل میں سائفر کیس کی سماعت چیلنج کر دی۔
پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم نے اٹک جیل میں اپنے خلاف سائفر کیس کی سماعت کے لیے وزارت قانون کے نوٹیفکیشن کو چیلنج کر دیا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ میں دائر درخواست میں سیکرٹری قانون، سیکرٹری داخلہ، چیف کمشنر، آئی جی اسلام آباد، ڈی جی ایف آئی اے اور اڈیالہ اور اٹک جیل کے سپرنٹنڈنٹس کو فریق بنایا گیا ہے۔
پی ٹی آئی چیئرمین نے اپنے وکیل شیر افضل مروت کے ذریعے اسلام آباد ہائی کورٹ میں دائر درخواست میں عدالت سے استدعا کی ہے کہ سائفر کیس کو اٹک جیل منتقل کرنے کے نوٹیفکیشن کو ’غیر قانونی‘ قرار دیتے ہوئے کالعدم قرار دیا جائے۔
آج خصوصی عدالت نے سائفر کیس میں پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین کے جوڈیشل ریمانڈ میں 13 ستمبر تک توسیع کر دی۔
اٹک ڈسٹرکٹ جیل میں آفیشل سیکرٹ ایکٹ 2023 کے تحت کیس کی سماعت کرنے والے جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے یہ فیصلہ ریاستی دستاویز کی گمشدگی کے کیس میں جاری کیا۔
وزارت داخلہ کی جانب سے سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر وزارت قانون کی منظوری کے بعد کیس کی سماعت اٹک جیل میں ہوئی۔
سابق وزیراعظم عمران خان 5 اگست کو توشہ خانہ کیس میں سزا سنائے جانے کے بعد سے اٹک جیل میں قید ہیں۔