کراچی: ملک بھر میں عوام بجلی کے مہنگے بلوں کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں تاکہ ریلیف کے لیے حکومت پر دباؤ ڈالا جا سکے۔
احتجاج کرنے والے عوام حکومت سے مطالبہ کر رہے ہیں کہ وہ معززین کو مفت بجلی کی فراہمی کو ختم کرے اور انہیں ریلیف فراہم کرے کیونکہ انہیں جو بل وصول ہو رہے ہیں وہ ان کی تنخواہوں سے زیادہ ہیں۔
کراچی کے مختلف علاقوں میں احتجاجی مظاہرے کیے گئے۔ اپنے بچوں کے ساتھ بینرز اور پلے کارڈز اٹھائے ہوئے لوگوں نے حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا کہ وہ ان کی زندگی اجیرن بنا رہے ہیں۔
کراچی کے علاقے عائشہ منزل، کورنگی، فائیو اسٹار چورنگی، یاسین آباد، لیبر اسکوائر اور دیگر علاقوں میں لوگوں نے احتجاجی مظاہرے کیے۔ مشتعل افراد نے اپنے بجلی کے بلوں کو آگ لگا دی۔
پاکستان پیپلز پارٹی اور جماعت اسلامی نے بجلی کے مہنگے بلوں کے خلاف احتجاجی مظاہروں کا اعلان کیا ہے۔
واضح رہے کہ نگراں وزیراعظم انوارالحق کاکڑ کی زیر صدارت اتوار کو وزیراعظم ہاؤس میں ہنگامی اجلاس ہوا جس میں بجلی کے بڑھتے ہوئے بلوں کے معاملے پر غور کیا گیا۔
بجلی کی بڑھتی ہوئی قیمتوں پر بلائے گئے ہنگامی اجلاس میں نگراں وزیراعظم کو جولائی کے بجلی کے بلوں میں اضافے پر بریفنگ دی گئی۔
نگراں وزیراعظم نے ہدایت کی کہ پاور سیکٹر میں اصلاحات اور مختصر، درمیانی اور طویل مدتی منصوبے جلد پیش کیے جائیں۔ انہوں نے متعلقہ وزارتوں کو ہدایت کی کہ مفت بجلی سے لطف اندوز ہونے والے افسران اور اداروں کی مکمل تفصیلات فراہم کی جائیں۔