لاہور: پاکستان تحریک انصاف کے قانون ساز واثق قیوم عباسی بلامقابلہ پنجاب اسمبلی کے سپیکر منتخب ہو گئے کیونکہ اس عہدے کے لیے کسی اور امیدوار نے کاغذات نامزدگی جمع نہیں کرائے، کے این ایم نیوز نے ہفتہ کو رپورٹ کیا۔
پی ٹی آئی اور مسلم لیگ (ق) کے مشترکہ امیدوار واثق قیوم عباسی واحد امیدوار تھے جنہوں نے ڈپٹی اسپیکر کے لیے کاغذات نامزدگی جمع کرائے کیونکہ اپوزیشن اتحاد کے مشترکہ امیدوار آخری تاریخ تک اپنا امیدوار کھڑا کرنے میں ناکام رہے۔
واثق قیوم کی کامیابی کا نوٹیفکیشن جلد جاری کیا جائے گا۔
ڈپٹی سپیکر کا عہدہ پی ٹی آئی کے راجہ بشارت کی طرف سے پیش کی گئی تحریک عدم اعتماد کے بعد خالی ہوا جس کے بعد دوست محمد مزاری کو عہدے سے ہٹا دیا گیا۔
خصوصی مرکزی عدالت نے 07 ستمبر کو ایف آئی اے کی جانب سے دائر منی لانڈرنگ کیس میں وزیراعظم شہباز شریف اور حمزہ شہباز پر فرد جرم عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
پاکستان مسلم لیگ نواز نے پی ٹی آئی کے سبطین خان کے سپیکر پنجاب اسمبلی کے انتخاب کو لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کرتے ہوئے الزام لگایا ہے کہ پولنگ خفیہ رائے شماری کے ذریعے نہیں کرائی گئی۔
مسلم لیگ ن کی جانب سے اپیل منصور عثمان اعوان نے دائر کی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ انتخابی عمل نے آئینی اور قانونی تقاضوں کو پورا نہیں کیا۔
اس میں کہا گیا ہے کہ “سپیکر کا انتخاب خفیہ بیلٹ کے ذریعے کرایا گیا ہے اور جمعے کو ہونے والے انتخاب کے لیے بیلٹ پیپرز پر سیریل نمبر چھاپنا قانونی اور آئینی پابندی کی خلاف ورزی ہے،” انھوں نے لاہور ہائی کورٹ سے سبطین خان کے انتخاب کو کالعدم قرار دینے کا مطالبہ کیا۔ انتخاب کالعدم قرار دے کر سپیکر پنجاب اسمبلی کے دوبارہ انتخاب کا حکم دیا جائے۔
واضح رہے کہ جمعہ کو پی ٹی آئی کے امیدوار سبطین خان پنجاب اسمبلی کے نئے سپیکر منتخب ہوئے تھے۔