غزہ: اسرائیل کی جانب سے فلسطین میں بمباری میں توسیع کے بعد اتوار کو غزہ میں ہلاکتوں کی تعداد 24 ہوگئی، جن میں چھ بچے بھی شامل ہیں۔
فلسطینی حکام کا کہنا ہے کہ جمعہ سے اب تک اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد 215 ہے۔
اسرائیل کی فوج نے کہا کہ اس کی فضائی اور توپ خانے کی مہم ایک ہفتے تک چل سکتی ہے، لیکن مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی نے کہا کہ قاہرہ تشدد کو کم کرنے کے لیے دونوں فریقوں کے ساتھ “چوبیس گھنٹے” بات کر رہا ہے۔
اس دوران شہریوں نے فضائی حملوں کی پناہ گاہوں میں پناہ لی، اے ایف پی کے صحافیوں نے ہفتے کی شام تل ابیب کے علاقے میں آنے والی آگ کی وارننگ سائرن سنائی۔
پٹی کے شہری دفاع یونٹ نے بتایا کہ غزہ کی مصر کے ساتھ سرحد پر واقع رفح میں، اسرائیلی حملے کے بعد ملبے تلے دب کر خواتین اور بچے پھنس گئے۔
پٹی میں روزمرہ کی زندگی ٹھپ ہو کر رہ گئی ہے، جبکہ بجلی کے تقسیم کار نے کہا کہ اسرائیل کی جانب سے سرحدی گزرگاہوں کو بند کرنے کے بعد ایندھن کی کمی کی وجہ سے واحد پاور سٹیشن بند ہو گیا۔
غزہ کی وزارت صحت نے کہا کہ اگلے چند گھنٹے “انتہائی اہم اور مشکل” ہوں گے، اس نے خبردار کیا ہے کہ بجلی کی کمی کے نتیجے میں 72 گھنٹوں کے اندر اہم خدمات معطل ہونے کا خطرہ ہے۔