اسلام آباد: نیپرا کی جانب سے جولائی کی فیول چارج ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی کے نرخوں میں 2 روپے 07 پیسے فی یونٹ اضافے کی منظوری دیے جانے کا امکان ہے۔
پاکستان بھر میں لوگ بجلی کے مہنگے بلوں کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں تاکہ ریلیف کے لیے حکومت پر دباؤ ڈالا جا سکے، لیکن ایسا لگتا ہے کہ حکومت کے پاس کچھ اور ہی منصوبے ہیں۔
پاور کمپنیوں نے سنٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی سے جولائی کے فیول چارج ایڈجسٹمنٹ کے لیے بجلی کے نرخوں میں 2.07 روپے فی یونٹ اضافے کی درخواست کی تھی-
نیپرا درخواستوں کی سماعت 30 اگست کو کرے گا۔ درخواست میں کہا گیا کہ جولائی میں تھرمل وسائل سے بجلی کی پیداوار کا تناسب 37.18 فیصد، کوئلے سے 14.68 فیصد، فرنس آئل سے 1.98 فیصد اور ایل این جی سے 1967 فیصد رہا۔
14.388 بلین یونٹ بجلی پیدا کرنے کے لیے جوہری ایندھن سے مقامی بجلی کی پیداوار کی شرح 7.61 فیصد، 14.29 فیصد رہی۔ پیداواری لاگت 8.96 روپے فی یونٹ ریکارڈ کی گئی جبکہ حوالہ لاگت 6.89 روپے فی یونٹ مقرر کی گئی۔
اس مہینے کے شروع میں، نیپرا نے ناقص اور سست رفتار بجلی کے میٹروں پر اوور بلنگ کے معاملے پر تحقیقات کا آغاز کیا تھا۔