کوئٹہ: اعظم سواتی کو بڑا ریلیف دیتے ہوئے بلوچستان ہائی کورٹ نے جمعہ کو صوبے میں پی ٹی آئی کے سینیٹر کے خلاف درج تمام ایف آئی آرز کو کالعدم قرار دینے کا حکم دے دیا۔
عثمان سواتی نے متنازع ٹویٹس کے معاملے میں گرفتاری کے بعد بلوچستان میں اپنے والد کے خلاف ایف آئی آر کے اندراج کو چیلنج کیا تھا۔
جسٹس ہاشم کاکڑ نے اپنے فیصلے میں اعظم سواتی کے خلاف درج پانچوں ایف آئی آرز کالعدم قرار دیتے ہوئے انہیں رہا کرنے کا حکم دیا۔
اس سے قبل بلوچستان ہائی کورٹ نے پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹر اعظم سواتی کے خلاف مزید مقدمات درج نہ کرنے کا حکم دیا تھا۔
دوسری جانب سندھ ہائی کورٹ نے پی ٹی آئی کے سینیٹر اعظم سواتی کے خلاف متعدد مقدمات کے اندراج پر صوبائی حکومت، پراسیکیوٹر جنرل اور آئی جی پولیس کو بھی نوٹس جاری کر دیے۔
یہ نوٹس عثمان سواتی کی شکایت پر جاری کیے گئے، جنہوں نے سندھ میں اپنے والد کے خلاف متعدد مقدمات کے اندراج کو چیلنج کیا تھا۔
جسٹس کے کے آغا نے سوال کیا کہ سواتی کہاں ہیں جس پر انور منصور نے جواب دیا کہ وہ کوئٹہ میں پولیس کی حراست میں ہیں۔
منصور نے کہا کہ ان کے موکل پر اسی معاملے پر صوبے بھر میں مختلف مقدمات درج کیے گئے اور اسے سپریم کورٹ کے احکامات کی خلاف ورزی قرار دیا۔